Urdu Sabaq Amoz Kahaniyan ایک شہری اور ایک دیہاتی چوہا

ایک شہری اور ایک دیہاتی چوہا  آپس میں دوست تھے۔ دیہاتی چوہے  نے ایک دن اپنے دوست کو کھیتوں میں اپنے گھر کھانے  کی دعوت دی۔ شہری چوہا آیا ۔دیہاتی چوہے نے اس کے سامنے  جَو کے دانے اور پودوں کی جڑیں کھانے کے لیے پیش کیں۔ کھانے  میں سے  مٹی کا ذائقہ آ رہا تھا۔کھانے کا ذائقہ مہمان کے لیے زیادہ اچھا نہیں تھا ۔ 

شہری چوہا بولا "میرے غریب عزیز دوست، تم تویہاں چیونٹیوں سے بہتر نہیں رہتے۔ اب میں تمہیں دعوت پر بلاؤں گا اور تم دیکھنا کہ دعوت کیسی ہوتی ہے! میرا کھانے کا کمرہ تو بہت ہی بڑا ہے۔ تمہیں ضرور آنا چاہئے اور میرے ساتھ رہنا چاہئے اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ تم میرے گھر میں امیر زادوں کی طرح رہو گے۔"

چنانچہ جب وہ شہر واپس آیا تو وہ دیہاتی چوہے کو اپنے ساتھ کھانے کے کمرے میں لے گیا جس میں آٹا اور دلیا اور انجیر اور شہد اور کھجور تھے۔

دیہاتی چوہے  نے کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا تھا اور اپنے دوست کی فراہم کردہ آسائشوں سے لطف اندوز ہونے بیٹھ گیا۔ لیکن اس سے پہلے کہ وہ اچھی طرح سے شروع کرتے، کمرے کا دروازہ کھلا اور کوئی اندر آیا۔ دونوں چوہے بھاگ گئے اور ایک تنگ اور انتہائی غیر آرام دہ سوراخ میں چھپ گئے۔

تھوڑی دیر بعد کمرے میں خاموشی چھا گئی تو دونوں چوہے دوبارہ باہر نکلے۔جیسے ہی چوہے میز پر پہنچے  کوئی اور اندر آیا، اور وہ پھر سے بل میں گھس گئے۔ دیہاتی چوہے کے لیے یہ بہت ہی عجیب بات تھی۔

"الوداع،" اس نے کہا، "میں رخصت ہوں۔ تم عیش و عشرت کی گود میں رہتے ہو، میں دیکھ سکتا ہوں، لیکن تم خطرات میں گھرے ہوئے ہو، جب کہ گھر میں میں اپنے جڑوں اور مکئی کے سادہ کھانے سے سکون سے لطف اندوز ہو سکتا ہوں۔"

یہ کہہ کر دیہاتی چوہا واپس دیہات کی طرف لوٹ گیا۔