ہاتھی اوراسکے دوستAn Elephant and his friends

ہاتھی اوراسکے دوست



ایک دن ایک ہاتھی دوستوں کی تلاش میں جنگل میں بھٹک گیا۔اس نے ایک درخت پر ایک بندر کو دیکھا۔

"کیا تم میرے دوست بنو گے؟" ہاتھی نے پوچھا۔

بندر نے جواب دیا، ’’تم بہت بڑے ہو۔ تم میری طرح درختوں سے جھول نہیں سکتے۔"

آگے ہاتھی ایک خرگوش سے ملا۔ اس نے اسے اپنے دوست بننے کو کہا۔

لیکن خرگوش نے کہا، "تم میرے بل میں کھیلنے کے لیے اتنے بڑے ہو!تم میرے ساتھ کیسے کھیلو گے؟"

پھر ہاتھی ایک مینڈک سے ملا۔

"تم میرے دوست بنو گے؟ اس نے پوچھا.

"میں کیسے؟" مینڈک نے پوچھا۔

"آپ میری طرح چھلانگ نہیں  لگا سکتے  کیونکہ تم تو  بہت ہی بڑے ہو۔"

ہاتھی پریشان ہو گیا۔ اس کی ملاقات آگے ایک لومڑی سے ہوئی۔

"کیا تم میرے دوست بنو گے؟" اس نے لومڑی سے پوچھا۔

لومڑی نے کہا، "معاف کیجئے جناب، آپ بہت بڑے ہیں۔"

اگلے دن ہاتھی نے جنگل کے تمام جانوروں کو اپنی جان بچانے کے لیے بھاگتے دیکھا۔

ہاتھی نے ان سے پوچھا کہ معاملہ کیا ہے؟

ریچھ نے جواب دیا، "جنگل میں ایک شیر ہے۔ وہ ہم سب کو کھانے کی کوشش کر رہا ہے!"

سب جانور بھاگ کر چھپ گئے۔

ہاتھی نے سوچا کہ وہ جنگل میں سب کو حل کرنے کے لیے کیا کر سکتا ہے۔

اس دوران شیر جسے ملتا اسے کھا جاتا۔

ہاتھی چل کر شیر کے پاس گیا اور کہا، "مہربانی کر کے شیر صاحب، ان غریب جانوروں کو مت کھاؤ۔"

"اپنے کام سے کام رکھو!" شیر نے کہا۔

ہاتھی کے پاس اب کوئی چارہ نہیں تھا۔ اس نے شیر کو اپنی لمبی سونڈ میں دبوچا اور دو ، تین بار گھما کے ایک درخت کے ساتھ زور سے مارا۔

خوفزدہ شیر اپنی جان بچانے کے لیے بھاگا۔

سب کو خوشخبری سنانے کے لیے ہاتھی واپس جنگل میں گھس گیا۔

تمام جانوروں نے ہاتھی کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا، "آپ ہمارے دوست بننے کے لیے بالکل صحیح سائز کے ہیں۔"


پڑھئے:  ایک شہری اور ایک دیہاتی چوہا

Post a Comment

0 Comments

Close Menu