Allama Iqbal Essay in Urdu

allama iqbal essay in urdu

علامہ اقبال 20ویں صدی کے بہترین مسلمان سوچنے والوں میں سے ایک ہیں، اور ان کی شاعری نے پاکستان کے آزادی تحریک پر گہرا اثر ڈالا۔ وہ 9نومبر  1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ، جہاں ان کے باپ کشمیری خاندان سے تعلق رکھتے تھے جو برطانوی حکومت کے دوران افغانستان سے مہاجرت کر چکی تھی۔ وہ اپنے خاندان میں ساتواں بچہ تھے۔ ان کا نام علامہ (عالم) تھا۔ وہ ایک مذہبی خاندان میں بڑھے ہوئے تھے اور بچپن سے ہی  بہت ذہین تھے۔ علامہ اقبال کی تعلیم ان کے والد کی نگرانی میں گھر پر ہی شروع ہوئی۔

وہ پاکستان اور ہندوستان میں اور جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے درمیان بہت بلند مقام  رکھتے ہیں۔ ان کی شاعری کو بین الاقوامی تسلط ملا ، جبکہ بعض لوگوں نے ان کو سیاستی شاعر قرار دیا ہے۔ صوفی فلسفے نے ان کی شاعری پر گہرا اثر ڈالا تھا۔

عموماً انہیں پاکستان کے "روحانی والد" کے طور پر قدر کیا جاتا ہے۔ انہیں اردو ادب کے اہم ترین شخصیتوں میں شمار کیا گیا ہے، کیونکہ ان کی شاعری اور فلسفیانہ تحریر نے دنیا بھر کے لوگوں کو متاثر کیا۔ 1908 میں، اقبال نے پنجاب یونیورسٹی لاء کالج (اب قائد اعظم یونیورسٹی کے نام سے معروف) سے والیڈکٹورین کے طور پر گریجویٹ کیا۔ تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد، علامہ نے گورنمنٹ کالج لاہور میں اسسٹنٹ پروفیسر بن کر انگریزی ادب اور تاریخ پڑھائیں۔

انہوں نے پاکستان کی آزادی کا مطالبہ کیا اور آل انڈیا مسلم لیگ کی تشکیل کی حوصلہ افزائی کی۔ اقبال کو اردو، فارسی، عربی اور انگریزی میں مہارت حاصل تھی اور ان زبانوں میں آپ نے برصغیر کے لوگوں کے لیے بہت کچھ لکھا تھا۔ انہیں "شاعر مشرق یعنی مشرق کے شاعر" اور "مغرب کا فیض" کہا گیا ہے۔

ایک کم مشہور حقیقت جو جدید اردو شاعری کے باپ کے بارے میں ہے وہ یہ ہے کہ وہ بھی سیاستدان تھے۔ علامہ اقبال، جن کا نام پاکستان کا قومی ملی  ترانے لکھنے والے لوگوں میں شامل  ہے، بھارتی راشٹریہ کانگریس کے رکن رہے اور برطانوی بھارت میں پانچ سال تک تعلیم و تربیت کے وزیر کا کردار ادا کیا۔ بعد میں انہوں نے مسلم لیگ میں شمولیت کی اور اس کے مشہور رہنماؤں میں سے ایک بنے۔

وہ اردو ادب کے اہم ترین شخصیات میں بھی شمار کیے جاتے ہیں، جن کی تحریر اردو اور فارسی زبانوں میں ہوتی رہی ہے